عون بحران کو بین الاقوامی بنانے کے سلسلہ مں راعی کے مطالبے سے پریشان

بتروس الراہی کو آزاد قومی تحریک کے وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مارونائٹ پیٹریاچریٹ)
بتروس الراہی کو آزاد قومی تحریک کے وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مارونائٹ پیٹریاچریٹ)
TT

عون بحران کو بین الاقوامی بنانے کے سلسلہ مں راعی کے مطالبے سے پریشان

بتروس الراہی کو آزاد قومی تحریک کے وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مارونائٹ پیٹریاچریٹ)
بتروس الراہی کو آزاد قومی تحریک کے وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (مارونائٹ پیٹریاچریٹ)
لبنان کے صدر جمہوریہ مائکل عون اور ان کی سیاسی ٹیم ، میروانی پیٹریاچ بیچارہ الراہی کی طرف سے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام لبنان کے لئے ایک بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کی دعوت سے راضی نہیں ہوئے جو اسے کھائی سے نکال سکے اور یہی بات آزاد قومی تحریک کے وفد نے ان سے بیان کی ہے۔

الراہی کے ساتھ تحریک کے وفد کی میٹنگ میں ماحول کو برقرار رکھنے والے سیاسی ذرائع کا خیال ہے کہ اس دورے کا مقصد پریشانی کو دور کرنا ہے اور وفد نے کوئی نیا کام نہیں کیا ہے بس اپنے صدر رکن پارلیمنٹ جبران باسل کے موقف کو دہرایا ہے جس میں فرانسیسی اقدام پر عمل پیرا ہونے یا حکومت کی تشکیل کے بارے میں نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو صدر عون سے ملاقات کرنے اور ان کے ساتھ افہام وتفہیم کرنے کی بات کی گئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 28 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 10 فروری 2021ء شماره نمبر [15415]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]