ایران نے بم کا کیا اشارہ اور امریکہ اسے کیا آگاہ

ایرانی وزیر سلامتی محمود علوی کو جوہری توانائی تنظیم کے نائب سربراہ بہروز کمالوندی کے ساتھ جون 2018 میں "نطنز" پلانٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
ایرانی وزیر سلامتی محمود علوی کو جوہری توانائی تنظیم کے نائب سربراہ بہروز کمالوندی کے ساتھ جون 2018 میں "نطنز" پلانٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
TT

ایران نے بم کا کیا اشارہ اور امریکہ اسے کیا آگاہ

ایرانی وزیر سلامتی محمود علوی کو جوہری توانائی تنظیم کے نائب سربراہ بہروز کمالوندی کے ساتھ جون 2018 میں "نطنز" پلانٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
ایرانی وزیر سلامتی محمود علوی کو جوہری توانائی تنظیم کے نائب سربراہ بہروز کمالوندی کے ساتھ جون 2018 میں "نطنز" پلانٹ میں دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی ٹی وی)
تہران نے مغربی دباؤ کے ذریعہ محاصرہ کئے جانے کی طورت میں جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کرنے کی طرف اشارہ کیا ہے جبکہ واشنگٹن نے اسے غلط سمت میں نہ جانے کے لئے خبردار کیا ہے اور اس کی دھمکی کو انتہائی تشویشناک سمجھا ہے۔

رائٹرز کے مطابق سرکاری ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کے وزیر انٹلیجنس محمود علوی نے سپریم لیڈر علی خامنئی کے ایک فتویٰ کی منظوری دی ہے جس میں ان کا خیال ہے کہ ایٹمی ہتھیار شریعت کے منافی ہیں لیکن انہوں نے مزید کہا کہ محاصرہ شدہ بلی اس کے برعکس کام کر سکتی ہے جب وہ آزاد ہوتی ہے اور اگر مغربی ممالک ایران کو اس سمت میں دھکیل دیتے ہیں تو ایران کا قصور نہیں ہوگا۔(۔۔۔)

بدھ 28 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 10 فروری 2021ء شماره نمبر [15415]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]