ہادی نے یمن میں ایرانی تجربے کو عام کرنے کو کیا مسترد

پرسو روز حدیدہ میں رضاکاروں کے زیر انتظام ایک اسکول میں ایک بے گھر ہونے والے بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز حدیدہ میں رضاکاروں کے زیر انتظام ایک اسکول میں ایک بے گھر ہونے والے بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ہادی نے یمن میں ایرانی تجربے کو عام کرنے کو کیا مسترد

پرسو روز حدیدہ میں رضاکاروں کے زیر انتظام ایک اسکول میں ایک بے گھر ہونے والے بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز حدیدہ میں رضاکاروں کے زیر انتظام ایک اسکول میں ایک بے گھر ہونے والے بچہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی نے ملیشیا کے ہتھیاروں کے زور پر اپنے ملک میں ایرانی تجربے کو عام کرنے کے فلسفہ کو مسترد کرنے پر زور دیا ہے۔

سرکاری ایجنسی "صبا" نے اطلاع دی ہے کہ صدر ہادی نے ریاض میں یمن کے اندر اقوام متحدہ کے رہائشی کوآرڈینیٹر ڈیوڈ گریزلی سے ملاقات کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے کہ قانونی حکومت قائم کردہ حوالوں کی بنیاد پر ایک منصفانہ، پائیدار اور جامع امن کے قیام کے سلسلہ میں خواہش مند ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ یمنی عوام ایرانی تجربہ کو مسلط کرنے کے لئے ملیشیا کے ذریعہ ہتھیار کی زور پر کی جانے والی حکمرانی کا انکار کیا ہے۔

ہادی کے بیانات امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ذریعہ یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھیس سے فون پر بات چیت کے گھنٹوں بعد آیا ہے جس میں انہوں نے یمن کی بگڑتی صورتحال خصوصا انسانی صورتحال کے نتائج کے بارے میں اپنے ملک کی تشویش کا اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 03 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 16 مارچ 2021ء شماره نمبر [15449]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]