سعودی عرب نے دانشورانہ آگہی کے ساتھ انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے

سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی عرب نے دانشورانہ آگہی کے ساتھ انتہا پسندی کا سامنا کیا ہے

سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
سعودی وزیر تعلیم حمد آل الشیخ کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
وسطیت اور اعتدال پسندی کی اقدار کو فروغ دینے اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے لئے سعودی عرب جارحانہ انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور اس کے نصاب میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں ہو رہی ہیں اور فلسفہ اور تنقیدی فکر میں بھی تبدیلی ہو رہی ہے۔

وزارت تعلیم بے ضابطگیوں، انتہا پسندوں اور تحلیل شدہ نظریات اور طرز عمل کی نگرانی کے لئے نئے اقدامات کے سلسلہ میں کام کر رہی ہے اور اس نے تمام محکمۂ تعلیم اور یونیورسٹیوں میں "دانشورانہ شعور" کے یونٹس کے قیام کا اعلان کیا ہے تاکہ شہریت، اعتدال پسندی ووسطیت کی اقدار کو فروغ دیا جا سکے اور انتہا پسندی اور تحلیل کے تمام نظریات کا مقابلہ کیا جا سکے۔

وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشيخ نے پرسو کہا ہے کہ وزارت کا مقصد ہر محکمۂ تعلیم اور یونیورسٹی میں دانشورانہ آگاہی یونٹ قائم کرنا ہے تاکہ مذہب سے وفاداری  حکمرانوں سے وفاداری، وطن کی طرف وابستگی جیسی اچھی اقدار کو فروغ دیا جاسکے  اور اعتدال پسندی، وسطیت ، رواداری اور بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلایا جا سکے اور انتہا پسندی کی فکر اور اس کے اثرات کو روکا جا سکے اور علمی امور میں سائنسی اور تحقیقی اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔(۔۔۔)

منگل 03 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 16 مارچ 2021ء شماره نمبر [15449]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]