الشرق الاوسط کے ساتھ پیڈرسن کی گفتگو: شام کے صدارتی انتخابات سے ہمیں کوئی سروکار نہیں ہے

29 جنوری کو جنیوا میں آئینی کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے وقت شام میں اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
29 جنوری کو جنیوا میں آئینی کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے وقت شام میں اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

الشرق الاوسط کے ساتھ پیڈرسن کی گفتگو: شام کے صدارتی انتخابات سے ہمیں کوئی سروکار نہیں ہے

29 جنوری کو جنیوا میں آئینی کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے وقت شام میں اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
29 جنوری کو جنیوا میں آئینی کمیٹی کے اجلاس کے اختتام کے وقت شام میں اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شام میں اقوام متحدہ کے مندوب گیئر پیڈرسن نے گزشتہ روز الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مئی کے آخر میں ہونے والے شام کے صدارتی انتخابات سے ان کو کوئی سروکار نہیں ہے کیونکہ یہ بین الاقوامی قرار داد 2254 کے مطابق ان کے مشن کا حصہ نہیں ہے جس میں نئے آئین کے تحت انتخابات کے بارے میں بات کی گئی ہے جو مختلف اطراف کی شراکت کے ساتھ اعلی ترین بین الاقوامی معیار کے مطابق کرائے جائیں گے۔

گزشتہ روز پیڈرسن نے 15 مارچ 2011 کو شام کے احتجاج کے آغاز کی دسویں برسی کے موقع پر ٹیلیفون پر گفتگو میں کہا ہے کہ یہ المیہ ایک طویل عرصے تک جاری رہا ہے جو دونوں عالمی جنگ کے برابر ہے اور شامی عوام ایک ایسی جنگ میں پڑ چکی ہے جو ختم ہونے کا نام نہیں لے رہ ہے اور یہ ایک المیہ ہے  اور ہم سب کو شرمندہ ہونا چاہئے کہ ہم اسے روک نہیں پا رہے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 03 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 16 مارچ 2021ء شماره نمبر [15449]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]