یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب مارٹن گریفھیٹس نے صنعا کے اس حراستی مرکز میں لگی آگ کے سلسلہ میں آزاد تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس میں درجنوں مہاجرین کی ہلاکت ہوئی اور ان میں زیادہ تر لوگ ایتھوپیا کے تھے اور اس میں 170 سے زائد دیگر افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس قتل عام کی وجوہات کے سلسلہ میں یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ آگ ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے ذریعہ لگائی گئی ہے۔
یہ مطالبات سلامتی کونسل کے مجلس کے ذریعہ منعقدہ اجلاس کے دوران کیے گئے ہیں اور اس دوران یمن کے لئے امریکی خصوصی مندوب ٹم لینڈرنگ کے ساتھ مل کر ملک گیر جنگ بندی کے لئے ایک تازہ ترین منصوبہ تیار کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں گریفتھس سے بریفنگ سنی گئی ہے تاکہ اقوام متحدہ، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور سعودی عرب کے تعاون سے مذاکرات کے عمل کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔
لینڈرنگ نے گزشتہ روز میڈیا کے بیانات میں 17 دن تک جاری سعودی عرب کے اپنے دوسرے دورے کے دوران تعمیری انداز میں تنازعہ سے نمٹنے کے لئے مملکت کی قیادت کی مضبوط وابستگی کی تعریف کی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 04 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 17 مارچ 2021ء شماره نمبر [15450]