اقوام متحدہ نے صنعاء قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے

یمن سے اڈیس ابابا آنے والے ایتھوپیا کے تارکین وطن کے پہلے دستہ کی آمد کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ہجرت کے بین الاقوامی ادارہ)
یمن سے اڈیس ابابا آنے والے ایتھوپیا کے تارکین وطن کے پہلے دستہ کی آمد کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ہجرت کے بین الاقوامی ادارہ)
TT

اقوام متحدہ نے صنعاء قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے

یمن سے اڈیس ابابا آنے والے ایتھوپیا کے تارکین وطن کے پہلے دستہ کی آمد کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ہجرت کے بین الاقوامی ادارہ)
یمن سے اڈیس ابابا آنے والے ایتھوپیا کے تارکین وطن کے پہلے دستہ کی آمد کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ہجرت کے بین الاقوامی ادارہ)
یمن کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب مارٹن گریفھیٹس نے صنعا کے اس حراستی مرکز میں لگی آگ کے سلسلہ میں آزاد تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے جس میں درجنوں مہاجرین کی ہلاکت ہوئی اور ان میں زیادہ تر لوگ ایتھوپیا کے تھے اور اس میں 170 سے زائد دیگر افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس قتل عام کی وجوہات کے سلسلہ میں یہ کہا جا رہا ہے کہ یہ آگ ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے ذریعہ لگائی گئی ہے۔
یہ مطالبات سلامتی کونسل کے مجلس کے ذریعہ منعقدہ اجلاس کے دوران کیے گئے ہیں اور اس دوران یمن کے لئے امریکی خصوصی مندوب ٹم لینڈرنگ کے ساتھ مل کر ملک گیر جنگ بندی کے لئے ایک تازہ ترین منصوبہ تیار کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں گریفتھس سے بریفنگ سنی گئی ہے تاکہ اقوام متحدہ، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور سعودی عرب کے تعاون سے مذاکرات کے عمل کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔

لینڈرنگ نے گزشتہ روز میڈیا کے بیانات میں 17 دن تک جاری سعودی عرب کے اپنے دوسرے دورے کے دوران تعمیری انداز میں تنازعہ سے نمٹنے کے لئے مملکت کی قیادت کی مضبوط وابستگی کی تعریف کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 04 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 17 مارچ 2021ء شماره نمبر [15450]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]