یوروپی میڈیسن ایجنسی نے ایسٹرازینیکا کا کیا دفاع

دو کارکنوں کو ایک ویکسینیشن سینٹر کے سامنے اسٹیکر لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ روم میں اگلی اطلاع تک ایسٹرازینیکا ویکسین کو معطل کر دیا گیا ہے (اے ایف پی)
دو کارکنوں کو ایک ویکسینیشن سینٹر کے سامنے اسٹیکر لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ روم میں اگلی اطلاع تک ایسٹرازینیکا ویکسین کو معطل کر دیا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

یوروپی میڈیسن ایجنسی نے ایسٹرازینیکا کا کیا دفاع

دو کارکنوں کو ایک ویکسینیشن سینٹر کے سامنے اسٹیکر لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ روم میں اگلی اطلاع تک ایسٹرازینیکا ویکسین کو معطل کر دیا گیا ہے (اے ایف پی)
دو کارکنوں کو ایک ویکسینیشن سینٹر کے سامنے اسٹیکر لگاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ روم میں اگلی اطلاع تک ایسٹرازینیکا ویکسین کو معطل کر دیا گیا ہے (اے ایف پی)
کل کورونا وائرس کے خلاف ایسٹرازینیکا ویکسین کو یورپی حمایت حاصل ہوگئی ہے جبکہ ان یورپی ممالک کی تعداد جنہوں نے خون جم جانے اور دیگر ضمنی اثرات کے پیدا ہونے کے خدشے کے سبب کہ اس کے استعمال کو موقوف کر دیا تھا اب ان کی تعداد 15 ممالک تک پہنچ گئی ہے۔

یوروپی میڈیسن ایجنسی کے ڈائریکٹر ایمر کک نے ایک پریس میں کہا ہے کہ ہم ابھی بھی مکمل طور پر اس بات کے قائل ہیں کہ (کوویڈ - 19) سے انفیکشن کی روک تھام میں ایسٹرازینیکا ویکسین کے فوائد اور اس کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونے اور مرنے کے جو خطرات ہیں وہ ان جانبی اثرات سے کہیں زیادہ ہیں۔
 
اس کے علاوہ عالمی ادارۂ صحت ان ماہرین کے مشن کی باضابطہ حتمی رپورٹ شائع کرنے کی تیاری کر رہا ہے جن کو چین کے شہر ووہان بھیجا گیا تھا تاکہ وہ نئے کورونا وائرس کی اصل کی تحقیقات کر سکیں جبکہ اس وبا کی اصلیت کی تحقیقات کرنے والے چینی ماہرین کے سربراہ لیانگ وینن نے اعلان کیا ہے کہ چین سے باہر انفیکشن کی تحقیقات اور تلاشیاں جاری رکھنی چاہئے اور سنہ 2019 کے وسط خزاں میں ووہان میں جنگلی جانوروں کی منڈی میں وائرس کے ابھرنے کی کیفیات پر بھی نگاہ رکھنی چاہئے۔(۔۔۔)

بدھ 04 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 17 مارچ 2021ء شماره نمبر [15450]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]