جنوبی شام میں دھماکے سے بچاؤ کے لئے روسی انتظامات

ماسکو میں گزشتہ روز روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف اور اسرائیلی گبی اشکنازی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ماسکو میں گزشتہ روز روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف اور اسرائیلی گبی اشکنازی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

جنوبی شام میں دھماکے سے بچاؤ کے لئے روسی انتظامات

ماسکو میں گزشتہ روز روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف اور اسرائیلی گبی اشکنازی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ماسکو میں گزشتہ روز روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف اور اسرائیلی گبی اشکنازی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
تل ابیب کے سیاسی ذرائع نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف اور اسرائیلی وزیر خارجہ گبی اشکنازی نے گزشتہ روز ماسکو میں ایران کی پوزیشن اور جنوبی شام میں دھماکے کی روک تھام سے متعلق شام میں نئے انتظامات کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاوروف نے گزشتہ اکتوبر کے آخر میں یونان میں اپنی میٹنگ کے دوران اشکنازی کو اس سلسلے میں تجاویز اور نظریات پیش کیے تھے اور اس وقت سے دونوں ممالک کے مابین ان انتظامات کے بارے میں مختلف سطحوں پر بات چیت ہوتی رہی ہے جیسا کہ ماسکو نے اسرائیلی مطالبات کے مطابق اپنی تجاویز میں ترامیم بھی کیا ہے اور اشکنازی کو کل ماسکو میں ایک اور اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے جبکہ دوسری پارٹیوں کے ساتھ ان انتظامات یا ان کے کچھ حصہوں کو قبول کرنے کے سلسلہ میں پیشرفت ہوئی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ روس کے دارالحکومت میں اشکنازی کی آمد کے موقع پر اسرائیل نے دمشق کے قریب علاقوں پر حملے کئے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 05 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 18 مارچ 2021ء شماره نمبر [15451]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]