روحانی نے گھریلو دشمنوں کو جوہری معاہدے کو روکنے سے آگاہ کیا ہے

گزشتہ روز بارش کے درمیان روحانی کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
گزشتہ روز بارش کے درمیان روحانی کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
TT

روحانی نے گھریلو دشمنوں کو جوہری معاہدے کو روکنے سے آگاہ کیا ہے

گزشتہ روز بارش کے درمیان روحانی کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
گزشتہ روز بارش کے درمیان روحانی کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے گھریلو مخالفین کو غداری کا ارتکاب کرنے سے آگاہ کیا ہے اور ساتھ ہی امریکی پابندیوں کے خاتمے میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے سلسلہ میں کام کرنے والوں سے توبہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اگلے اتوار کو ایرانی سال کے اختتام سے قبل ایرانی حکومت کے آخری اجلاس میں روحانی نے کہا ہے کہ پابندیاں ختم کرنے کے سلسلہ میں جو رکاوٹ ہے وہ اگلے 18 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹی اقلیت جو اس راستے میں رکاوٹ ہے  اسے اپنا کام روک دینا چاہئے۔(۔۔۔) اگر یہ رک گیا تو حکومت پابندیوں کا خاتمہ کرسکے گی۔

روحانی نے صراحت کے ساتھ کہا ہے یہ ایرانی تاریخ اور عوام کے ساتھ بہت بڑی غداری ہے اگر کوئی گروہ یا کوئی فرد پابندیاں اٹھانے سے پہلے ہی رکاوٹ پیدا کرتا ہے اور انہوں نے اس اعتقاد کا اظہار کیا کہ پابندیوں کو ختم کرنے کے لئے آج کے حالات پہلے کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 05 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 18 مارچ 2021ء شماره نمبر [15451]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]