واشنگٹن کے ساتھ اچانک خرابی کے بعد ماسکو نے اپنے سفیر کو کیا طلب

ماسکو میں سنہ 2011 میں بائیڈن اور پوتن کو ملاقات کے درمیان محفوظ شدہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ماسکو میں سنہ 2011 میں بائیڈن اور پوتن کو ملاقات کے درمیان محفوظ شدہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

واشنگٹن کے ساتھ اچانک خرابی کے بعد ماسکو نے اپنے سفیر کو کیا طلب

ماسکو میں سنہ 2011 میں بائیڈن اور پوتن کو ملاقات کے درمیان محفوظ شدہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ماسکو میں سنہ 2011 میں بائیڈن اور پوتن کو ملاقات کے درمیان محفوظ شدہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز روس نے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن پر اس کڑی تنقید کے نتیجے میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں اچانک بگاڑ کے بعد مشاورت کے لئے امریکہ میں اپنے سفیر کو طلب کیا ہے جس میں انہوں نے انہیں قاتل بھی قرار دیا ہے اور امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت کی قیمت کی ادائیگی کی بھی دھمکی دی ہے۔

دونوں ممالک کے مابین کشیدگی میں اچانک اضافے کے بعد امریکی صدر نے کل اپنے روسی ہم منصب پر سخت اور براہ راست تنقید کی ہے جس کی وجہ سے روسی سیاسی اور پارلیمانی حلقوں میں شدید غم وغصہ پایا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 05 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 18 مارچ 2021ء شماره نمبر [15451]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]