واشنگٹن کے ساتھ اچانک خرابی کے بعد ماسکو نے اپنے سفیر کو کیا طلب

ماسکو میں سنہ 2011 میں بائیڈن اور پوتن کو ملاقات کے درمیان محفوظ شدہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ماسکو میں سنہ 2011 میں بائیڈن اور پوتن کو ملاقات کے درمیان محفوظ شدہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

واشنگٹن کے ساتھ اچانک خرابی کے بعد ماسکو نے اپنے سفیر کو کیا طلب

ماسکو میں سنہ 2011 میں بائیڈن اور پوتن کو ملاقات کے درمیان محفوظ شدہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ماسکو میں سنہ 2011 میں بائیڈن اور پوتن کو ملاقات کے درمیان محفوظ شدہ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز روس نے امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن پر اس کڑی تنقید کے نتیجے میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں اچانک بگاڑ کے بعد مشاورت کے لئے امریکہ میں اپنے سفیر کو طلب کیا ہے جس میں انہوں نے انہیں قاتل بھی قرار دیا ہے اور امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت کی قیمت کی ادائیگی کی بھی دھمکی دی ہے۔

دونوں ممالک کے مابین کشیدگی میں اچانک اضافے کے بعد امریکی صدر نے کل اپنے روسی ہم منصب پر سخت اور براہ راست تنقید کی ہے جس کی وجہ سے روسی سیاسی اور پارلیمانی حلقوں میں شدید غم وغصہ پایا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 05 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 18 مارچ 2021ء شماره نمبر [15451]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]