سلامتی کونسل نے سعودی عرب کو نشانہ بنانے والے حوثی کی کوششوں کی مذمت کی ہے

تعز محاذوں پر یمنی سرکاری فوج کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تعز محاذوں پر یمنی سرکاری فوج کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سلامتی کونسل نے سعودی عرب کو نشانہ بنانے والے حوثی کی کوششوں کی مذمت کی ہے

تعز محاذوں پر یمنی سرکاری فوج کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تعز محاذوں پر یمنی سرکاری فوج کے ایک اہلکار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سلامتی کونسل نے حوثیوں کے ذریعہ سعودی عرب کی سرزمین کو نشانہ بنانے کی کاروائی مذمت کی ہے اور ایک بیان میں ایرانی حمایت یافتہ گروہ کے مارب پر کئے جانے والے حملے کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کل سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے متفقہ طور پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے یمن کی دیگر جگہوں پر فوجی پیشرفت کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کونسل کے ایک بیان میں قرارداد 2532 اور 2565 کے اندر تفصیل کے ساتھ بیان کردہ قوانین کے مطابق عالمی جنگ بندی کو یاد کرایا گیا ہے تاکہ سہولت کے ساتھ (کوویڈ - 19) ویکسین کی تقسیم کی جا سکے اور تمام فریقین سے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفھیس کے ساتھ بغیر کسی شرط کے کام کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ قومی سطح پر جنگ بندی کی جا سکے اور یمنیوں کی زیر قیادت اور ملکیت میں ایک جامع سیاسی تصفیے تک پہنچا جا سکے۔(۔۔۔)

جمعہ 06 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 19 مارچ 2021ء شماره نمبر [15452]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]