یوروپی میڈیسن ایجنسی نے ایسٹرازینیکا کی حفاظت اور افادیت کی تصدیق کردی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2877546/%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%BE%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%88%DB%8C%D8%B3%D9%86-%D8%A7%DB%8C%D8%AC%D9%86%D8%B3%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B3%D9%B9%D8%B1%D8%A7%D8%B2%DB%8C%D9%86%DB%8C%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%81%D8%A7%D8%B8%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%81%D8%A7%D8%AF%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92
یوروپی میڈیسن ایجنسی نے ایسٹرازینیکا کی حفاظت اور افادیت کی تصدیق کردی ہے
کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کو فرانس کے ایک اسپتال میں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا ہے جہاں کورونا وائرس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے (اے ایف پی)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
یوروپی میڈیسن ایجنسی نے ایسٹرازینیکا کی حفاظت اور افادیت کی تصدیق کردی ہے
کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کو فرانس کے ایک اسپتال میں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا ہے جہاں کورونا وائرس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے (اے ایف پی)
کل جمعرات کو یوروپی میڈیسن ایجنسی نے کورونا وائرس کی ایسٹرازینیکا ویکسین کے بارے میں یا تاکید کر دیا ہے کہ یہ محفوظ اور موثر ہے اور اس سے خون کے جمنے کا خطرہ نہیں ہوگا جبکہ اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ (کوویڈ ۔19) عمر پر مبنی دنیا میں امتیازی سلوک اور دقیانوسی تصورات اور نظریات بڑھ گئے ہیں۔
ایجنسی کے ڈائریکٹر ایمر کک نے ایک ویڈیو کانفرنس میں کہا ہے کہ کمیٹی واضح سائنسی نتیجے پر پہنچی ہے کہ یہ ایک محفوظ اور موثر ویکسین ہے اور کک نے مزید کہا کہ (کوویڈ ۔19) سے لوگوں کی حفاظت میں اس کے فوائد، اموات سے وابستہ اس کے اور اور شفا کے حالات ممکنہ خطرات سے کہیں زیادہ ہیں اور کک نے وضاحت کی کہ کمیٹی نے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا ہے کہ اس ویکسین سے خون کے جمنے کا خطرہ نہیں پیدا ہوگا۔
جرمنی، فرانس اور اٹلی سمیت تقریبا 15 ممالک نے یہ ویکسین لینے والے کچھ افراد میں ممکنہ ضمنی اثرات جیسے خون کے جمنے کے بعد اس ویکسین کا استعمال معطل کردیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]