پیرس: تہران کو اپنی ذمہ داری کے ساتھ کام کرنا چاہئے

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز الیزیہ محل میں اپنے اسرائیلی ہم منصب ریون ریولن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز الیزیہ محل میں اپنے اسرائیلی ہم منصب ریون ریولن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

پیرس: تہران کو اپنی ذمہ داری کے ساتھ کام کرنا چاہئے

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز الیزیہ محل میں اپنے اسرائیلی ہم منصب ریون ریولن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ روز الیزیہ محل میں اپنے اسرائیلی ہم منصب ریون ریولن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ ذمہ داری سے کام کرے اور عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اس بحران کو بڑھاوا دینے سے باز رہے۔

میکرون نے اسرائیلی صدر ریون ریولن کے ساتھ دیئے گئے بیانات میں کہا ہے کہ پے در پے ویانا کنونشن کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ایران کو خطرناک جوہری صورتحال کو بڑھاوا دینے سے باز آنا ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو متوقع اشارے پیش کرنے چاہئے اور اسے ذمہ دارانہ انداز میں عمل بھی کرنا چاہئے۔

میکرون نے اشارہ کیا کہ پیرس اس بحران کے خاتمے کے لئے سالمیت کی خصوصیت سے مذاکرات کے عمل کو بحال کرنے کے لئے کام جاری رکھے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ اس کا مطلب ایٹمی پروگرام پر قابو پانے اور اس کی نگرانی کرنے کی طرف واپسی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 06 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 19 مارچ 2021ء شماره نمبر [15452]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]