پوتن کے لئے حیران کن جواب اور بائیڈن کو کوئی افسوس نہیں ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2877571/%D9%BE%D9%88%D8%AA%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AD%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%86-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D8%B3%D9%88%D8%B3-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92
پوتن کے لئے حیران کن جواب اور بائیڈن کو کوئی افسوس نہیں ہے
گزشتہ روز ماسکو میں پوتن کو القرم کے الحاق کی ساتویں برسی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے سخت الفاظ کا جواب دیا ہے جبکہ وائٹ ہاؤس نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ ڈیموکریٹک صدر کو ان کے اپنے بیانات پر کوئی افسوس نہیں ہے۔
ناراض روسی رد عمل کے ساتھ ہی واشنگٹن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان جملے پر معافی مانگیں جنہیں کرملین نے غیر صحیح قرار دیا ہے لیکن روسی صدر کا ردعمل بھی سخت اور تکلیف دہ تھا کیونکہ انہوں نے ایک عام کہاوت استعمال کی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کی جانے والی توہین کرنے والے کی طرف لوٹتی ہے اور اس میں اس لفظ قاتل کی طرف ہے جسے بائیڈن اپنے روسی ہم منصب کے لئے استعمال کرنے پر راضی ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔