پوتن کے لئے حیران کن جواب اور بائیڈن کو کوئی افسوس نہیں ہے

گزشتہ روز ماسکو میں پوتن کو القرم کے الحاق کی ساتویں برسی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ماسکو میں پوتن کو القرم کے الحاق کی ساتویں برسی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

پوتن کے لئے حیران کن جواب اور بائیڈن کو کوئی افسوس نہیں ہے

گزشتہ روز ماسکو میں پوتن کو القرم کے الحاق کی ساتویں برسی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ماسکو میں پوتن کو القرم کے الحاق کی ساتویں برسی مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے سخت الفاظ کا جواب دیا ہے جبکہ وائٹ ہاؤس نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ ڈیموکریٹک صدر کو ان کے اپنے بیانات پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

ناراض روسی رد عمل کے ساتھ ہی واشنگٹن سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ان جملے پر معافی مانگیں جنہیں کرملین نے غیر صحیح قرار دیا ہے لیکن روسی صدر کا ردعمل بھی سخت اور تکلیف دہ تھا کیونکہ انہوں نے ایک عام کہاوت استعمال کی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کی جانے والی توہین کرنے والے کی طرف لوٹتی ہے اور اس میں اس لفظ قاتل کی طرف ہے جسے بائیڈن اپنے روسی ہم منصب کے لئے استعمال کرنے پر راضی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 06 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 19 مارچ 2021ء شماره نمبر [15452]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]