اسرائیلی ذرائع: ایران کے لئے بحری نشانہ بنانا تصور سے بالاتر ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2882171/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B0%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D8%B9-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%DB%8C-%D9%86%D8%B4%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D8%AA%D8%B5%D9%88%D8%B1-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%AA%D8%B1-%DB%81%DB%92
اسرائیلی ذرائع: ایران کے لئے بحری نشانہ بنانا تصور سے بالاتر ہے
جولائی 2019 میں شام کی طرف ایرانی تیل پہنچانے کے شبے میں سپرٹینکر "گریس 1" کو جبل طارق کے قریب حراست میں لیا گیا تھا (رائٹرز)
اسرائیل کے سکیورٹی ذرائع نے جمعہ کے روز انکشاف کیا ہے کہ "وشیدہ جہازوں کی جنگ جس کے بارے میں پچھلے ہفتے معلومات شائع کی گئیں ہیں حقیقت میں ان کے تصور سے کہیں زیادہ ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب شام میں ایرانی جگہوں کے خلاف فضائی حملے سامنے آرہے ہیں تو دوسری طرف سمندری راستے پر ایرانی بحری جہازوں کے خلاف بھی مزید ضربیں لگائی جاری ہیں لیکن تل ابیب اور تہران میں دونوں فریقین ان کے بارے میں بات نہیں کررہے ہیں اور دونوں ایک ساتھ اس معاملہ کو سب سے بڑے مشترکہ راز کے طور پر رکھے ہوئے ہیں۔
ان ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی "وال اسٹریٹ جنرل" اخبار میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں جس میں اسرائیلی ذرائع نے ایرانی بحری جہازوں پر 12 حملوں کا انکشاف کیا ہے وہ تو بہت ہی کم ہے اور یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے اور ایرانی بحری جہازوں پر اسرائیلی حملوں کی تعداد فضائی حملوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)