اسرائیلی ذرائع: ایران کے لئے بحری نشانہ بنانا تصور سے بالاتر ہے

جولائی 2019 میں شام کی طرف ایرانی تیل پہنچانے کے شبے میں سپرٹینکر "گریس 1" کو جبل طارق  کے قریب حراست میں لیا گیا تھا (رائٹرز)
جولائی 2019 میں شام کی طرف ایرانی تیل پہنچانے کے شبے میں سپرٹینکر "گریس 1" کو جبل طارق کے قریب حراست میں لیا گیا تھا (رائٹرز)
TT

اسرائیلی ذرائع: ایران کے لئے بحری نشانہ بنانا تصور سے بالاتر ہے

جولائی 2019 میں شام کی طرف ایرانی تیل پہنچانے کے شبے میں سپرٹینکر "گریس 1" کو جبل طارق  کے قریب حراست میں لیا گیا تھا (رائٹرز)
جولائی 2019 میں شام کی طرف ایرانی تیل پہنچانے کے شبے میں سپرٹینکر "گریس 1" کو جبل طارق کے قریب حراست میں لیا گیا تھا (رائٹرز)
اسرائیل کے سکیورٹی ذرائع نے جمعہ کے روز انکشاف کیا ہے کہ "وشیدہ جہازوں کی جنگ جس کے بارے میں پچھلے ہفتے معلومات شائع کی گئیں ہیں حقیقت میں ان کے تصور سے کہیں زیادہ ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب شام میں ایرانی جگہوں کے خلاف فضائی حملے سامنے آرہے ہیں تو دوسری طرف سمندری راستے پر ایرانی بحری جہازوں کے خلاف بھی مزید ضربیں لگائی جاری ہیں لیکن تل ابیب اور تہران میں دونوں فریقین ان کے بارے میں بات نہیں کررہے ہیں اور دونوں ایک ساتھ اس معاملہ کو سب سے بڑے مشترکہ راز کے طور پر رکھے ہوئے ہیں۔

ان ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی "وال اسٹریٹ جنرل" اخبار میں شائع ہونے والی اس رپورٹ میں جس میں اسرائیلی ذرائع نے ایرانی بحری جہازوں پر 12 حملوں کا انکشاف کیا ہے وہ تو بہت ہی کم ہے اور یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے اور ایرانی بحری جہازوں پر اسرائیلی حملوں کی تعداد فضائی حملوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 07 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 20 مارچ 2021ء شماره نمبر [15453]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]