شام میں الاسد کے حصہ پر روس اور ایران کی جدوجہد


گزشتہ 13 فروری کو شمال مشرقی شام میں تیل فیسیلیٹی کے قریب ایک امریکی بکتر بند گاڑی او دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 13 فروری کو شمال مشرقی شام میں تیل فیسیلیٹی کے قریب ایک امریکی بکتر بند گاڑی او دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام میں الاسد کے حصہ پر روس اور ایران کی جدوجہد


گزشتہ 13 فروری کو شمال مشرقی شام میں تیل فیسیلیٹی کے قریب ایک امریکی بکتر بند گاڑی او دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ 13 فروری کو شمال مشرقی شام میں تیل فیسیلیٹی کے قریب ایک امریکی بکتر بند گاڑی او دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام میں تیل کی دولت میں سے الاسد کا حصہ حاصل کرنے کے لئے روس اور ایران کے مابین پوشیدہ جدوجہد نے شدت اختیار کرلی ہے اور یہ علاقہ امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کی طرف سے حمایت یافتہ شامی ڈیموکریٹک فورسز (کیو ایس ڈی) کے کنٹرول میں نہیں ہے۔

شام کے وزیر تیل بسام طعمہ نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ تیل کے شعبے کا مجموعی نقصان 92 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ فرات کے مشرق میں گیس فیکٹریوں، زرعی اور آبی وسائل اور ڈیموں کے علاوہ تیل کے ذخائر کا 90 فیصد سے زیادہ امریکیوں اور ان کے شامی اتحادیوں کے کنٹرول میں ہے اور یہ سب ایسے علاقے میں ہے جو شام کے تقریبا 25 فیصد ہے یعنی 185،000 مربع کلومیٹر ہے۔

دمشق نے ایران سے تیل لے کر اور اپنے اتحادی ماسکو اور تہران کو سرکاری علاقوں میں وسعت دینے کی ترغیب دے کر فائدہ مند شام کے لئے اپنے نقصانات کی تلافی کرنے کی کوشش کی ہے تاہم ایرانی تیل کے ٹینکروں کو بیرون ملک منتقل ہونے کے وقت امریکی اور اسرائیلی حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 08 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 21 مارچ 2021ء شماره نمبر [15454]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]