اردوغان کے ذریعہ اسطنبول معاہدے سے دستبرداری سے خواتین میں پیدا ہوئی ناراضگی

خواتین کے تحفظ کے لئے "اسطنبول معاہدہ" سے دستبرداری کے خلاف کل اسطنبول کی سڑکوں پر مظاہرے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
خواتین کے تحفظ کے لئے "اسطنبول معاہدہ" سے دستبرداری کے خلاف کل اسطنبول کی سڑکوں پر مظاہرے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

اردوغان کے ذریعہ اسطنبول معاہدے سے دستبرداری سے خواتین میں پیدا ہوئی ناراضگی

خواتین کے تحفظ کے لئے "اسطنبول معاہدہ" سے دستبرداری کے خلاف کل اسطنبول کی سڑکوں پر مظاہرے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
خواتین کے تحفظ کے لئے "اسطنبول معاہدہ" سے دستبرداری کے خلاف کل اسطنبول کی سڑکوں پر مظاہرے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی جانب سے سنہ 2011 میں دستخط کیے گئے "اسطنبول معاہدے" کے نام سے جانے جانے والے تشدد سے تحفظ برائے خواتین معاہدہ سے دستبرداری کے لئے جاری کردہ ایک حکمنامے نے کل ترکی میں ہنگامہ آرائی اورخوکتین کے مظاہرے کو جنم دیا ہے۔

گزشتہ سال ترکی میں خواتین کے خلاف تشدد اور ہلاکتوں کے واقعات میں اضافے کی روشنی میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اس فیصلے کے منفی رد عمل سے متعلق انتباہ کے باوجود یہ فیصلہ کل (سنیچر) کو ملک کے سرکاری گزٹ میں شائع کیا گیا ہے اور اس معاہدے سے دستبرداری عوامی اتحاد کے اندر مذہبی گروہوں اور حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی اتحادی اس نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے دباؤ کے بعد سامنے آئی ہے جس کے صدر دولت بہشلی نے گزشتہ سال اس معاہدے سے دستبرداری کا مطالبہ کیا تھا اور اسے غیر اخلاقی قرار دیتے ہوئے ترک معاشرے کی اقدار سے ہم آہنگ نہیں قرار دیا تھا۔

حزب اختلاف کے رہنما اور سی ایچ پی کے سربراہ كليتشدار اوغلو نے اردوغان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ آدھی رات کو ایک فرمان جاری کرکے 42 ملین خواتین کے حقوق کو پامال نہیں کرسکتے ہیں۔۔۔ خواتین ظالم کو سبق سکھائیں گی اور اسطنبول معاہدہ واپس آئے گا۔(۔۔۔)

اتوار 08 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 21 مارچ 2021ء شماره نمبر [15454]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]