سنیورہ، میقاتی اور سلام نے عون پر آئین کی خلاف ورزی کرنے کا لگایا الزامhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2882261/%D8%B3%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%B1%DB%81%D8%8C-%D9%85%DB%8C%D9%82%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D9%88%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%D8%A2%D8%A6%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%88%D8%B1%D8%B2%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%84%DA%AF%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
سنیورہ، میقاتی اور سلام نے عون پر آئین کی خلاف ورزی کرنے کا لگایا الزام
صدر اور حریری کے درمیان پچھلی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
بیروت: کارولین عاکوم
TT
TT
سنیورہ، میقاتی اور سلام نے عون پر آئین کی خلاف ورزی کرنے کا لگایا الزام
صدر اور حریری کے درمیان پچھلی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
لبنان کے سابقہ وزرائے اعظم نجیب میقاتی فواد سنیورہ اور تمام سلام نے صدر مائکل عون پر آئین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے اور ایک بیان میں انھوں نے اس اسلوب کے سلسلہ میں اپنے افسوس کا اظہار کیا ہے جو عون نے اپنے ٹیلیویژن کے ذریعہ نامزد وزیر اعظم سعد حریری کے ساتھ مخاطب ہوتے ہوئے استعمال کیا ہے۔
اسی طرح انہوں نے حکومت کی تشکیل کے بارے میں آئین میں صدر جمہوریہ کے طے شدہ اختیارات کو بھی یاد کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کے ساتھ معاہدہ کرتے ہوئے حکومت تشکیل دینے کا فرمان جاری کریں گے اور اس میں تشکیل لفظ کے بجائے اصدار کا لفظ استعمال کیا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ایک ایسی حکومت بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے جس میں لبنانیوں کا اعتماد حاصل ہو اور مکمل زوال کی حالت سے ایک اچھی حالت کی طرف منتقل ہو سکیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)