میانمار میں ڈاکٹر اور نرس مظاہرین میں ہوئے شریک

گزشتہ روز منڈلائی میں ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین کو آنسو گولے سے پناہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز منڈلائی میں ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین کو آنسو گولے سے پناہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

میانمار میں ڈاکٹر اور نرس مظاہرین میں ہوئے شریک

گزشتہ روز منڈلائی میں ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین کو آنسو گولے سے پناہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز منڈلائی میں ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین کو آنسو گولے سے پناہ لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
فرانسیسی نیوز ایجنسی کے مطابق سفید قمیض پہنے ڈاکٹروں اور نرسوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ جمہوریت کے حامی مظاہرین نے میانمار میں دن رات مظاہرے کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ حکمران فوجی گروپ کے ذریعہ ہونے والے اس خونی جبر کے لئے ایک نیا چیلنج ہے جس نتیجہ میں فروری میں ہونے والے انقلاب کے بعد سے 250 افراد فربان ہوئے ہیں۔

منڈلائی (مرکز) میں طلوع فجر سے عین قبل جمع ہوئے مظاہرین نے "ہمارے مستقبل کو بچائیں" اور "ہمارے رہنما کو بچائیں" جیسے لکھے ہوئے بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں آنگ سان سوچی کی طرف اشارہ تھا جنھیں 49 دن سے فوج نے ایک خفیہ مقام پر رکھا ہوا ہے اور سنیچر سے اتوار کی درمیانی شب کے دوران ملک کے دور شمال اور مرکز میں دیگر اجتماعات کا بھی انعقاد کیا گیا ہے اور یہ سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ ہونے والے خونی جبر کو ناکام بنانے کی کوشش میں کیا گیا ہے اور مظاہرین نے اقوام متحدہ سے مداخلت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے موم بتیاں روشن کیا ہے۔

فوجی حکومت کے خلاف احتجاج کے لئے ڈاکٹر، اساتذہ، بینک اور ریلوے کے ملازمین چھ ہفتوں سے ہڑتال پر ہیں اور انہوں نے ان پورے معاشی شعبوں کو مفلوج کررکھا ہے جو بغاوت سے پہلے ہی کمزور تھے۔(۔۔۔)

پیر 09 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 22 مارچ 2021ء شماره نمبر [15455]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]