ترکی میں کرد کے ممتاز نائب کی گرفتاری کے بعد ہوئی غضب وغصہ کی لہر پیداhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2882296/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%B2-%D9%86%D8%A7%D8%A6%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%BA%D8%B6%D8%A8-%D9%88%D8%BA%D8%B5%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%84%DB%81%D8%B1-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7
ترکی میں کرد کے ممتاز نائب کی گرفتاری کے بعد ہوئی غضب وغصہ کی لہر پیدا
گزشتہ روز دیار بکر میں "ایچ ڈی پی" کے حامیوں کو نوروز کا جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حزب اختلاف کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کے ممتاز قانون دان ،عمر فاروق جرجرلی اوغلو کی گرفتاری نے کل ترکی میں بڑے پیمانے پر غم وغصہ کو جنم دیا ہے جبکہ واشنگٹن اور یورپی دارالحکومتوں نے خواتین کو تشدد سے بچانے کے لئے "اسطنبول معاہدے" سے ترکی کے دستبرداری کی مذمت کی ہے۔
جرجرلی اوغلو کے ذریعہ ٹویٹر پر ٹویٹس کرنے کی وجہ سے ان کے خلاف دہشت گردی کے الزام لگائے گئے پھر انہیں ڈھائی سال قید کی سماعت جاری کرنے کے عدالتی فیصلے کے کے تحت پارلیمانی رکنیت سے علیحدہ کردیا گیا جس کے بعد انہوں دھرنے میں 4 راتیں گزاری ہے پھر آخر کار انہیں پارلیمنٹ میں ان کے دھرنے کی جگہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور اب دارالحکومت انقرہ کے پراسیکیوٹر آفس میں ان کی شہادت لینے کے بعد انہیں رہا کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)