ترکی میں کرد کے ممتاز نائب کی گرفتاری کے بعد ہوئی غضب وغصہ کی لہر پیدا

گزشتہ روز دیار بکر میں "ایچ ڈی پی" کے حامیوں کو نوروز کا جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز دیار بکر میں "ایچ ڈی پی" کے حامیوں کو نوروز کا جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ترکی میں کرد کے ممتاز نائب کی گرفتاری کے بعد ہوئی غضب وغصہ کی لہر پیدا

گزشتہ روز دیار بکر میں "ایچ ڈی پی" کے حامیوں کو نوروز کا جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز دیار بکر میں "ایچ ڈی پی" کے حامیوں کو نوروز کا جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
حزب اختلاف کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) کے ممتاز قانون دان ،عمر فاروق جرجرلی اوغلو کی گرفتاری نے کل ترکی میں بڑے پیمانے پر غم وغصہ کو جنم دیا ہے جبکہ واشنگٹن اور یورپی دارالحکومتوں نے خواتین کو تشدد سے بچانے کے لئے "اسطنبول معاہدے" سے ترکی کے دستبرداری کی مذمت کی ہے۔

جرجرلی اوغلو کے ذریعہ ٹویٹر پر ٹویٹس کرنے کی وجہ سے ان کے خلاف دہشت گردی کے الزام لگائے گئے پھر انہیں ڈھائی سال قید کی سماعت جاری کرنے کے عدالتی فیصلے کے کے تحت پارلیمانی رکنیت سے علیحدہ کردیا گیا جس کے بعد انہوں دھرنے میں 4 راتیں گزاری ہے پھر آخر کار انہیں پارلیمنٹ میں ان کے دھرنے کی جگہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور اب دارالحکومت انقرہ کے پراسیکیوٹر آفس میں ان کی شہادت لینے کے بعد انہیں رہا کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 09 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 22 مارچ 2021ء شماره نمبر [15455]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]