برطانیہ اور یورپ کو ویکسین جنگ کا سامنا ہے

گزشتہ روز شمالی انگلینڈ کے پریسٹن بی اے ای سسٹم کے دورے کے موقع پر بورس جانسن کو ایک ملازمہ سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی انگلینڈ کے پریسٹن بی اے ای سسٹم کے دورے کے موقع پر بورس جانسن کو ایک ملازمہ سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

برطانیہ اور یورپ کو ویکسین جنگ کا سامنا ہے

گزشتہ روز شمالی انگلینڈ کے پریسٹن بی اے ای سسٹم کے دورے کے موقع پر بورس جانسن کو ایک ملازمہ سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی انگلینڈ کے پریسٹن بی اے ای سسٹم کے دورے کے موقع پر بورس جانسن کو ایک ملازمہ سے مصافحہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
برطانیہ اور یوروپی یونین کے مابین ویکسین جنگ سے بچنے کی کوششوں کے ساتھ ساتھ جمعرات کو برطانیہ نے اپنے طے شدہ سربراہی اجلاس سے قبل یوروپی یونین کے رہنماؤں کے ساتھ رابطوں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے کیونکہ یورپی ویکسی نیشن مہم اب بھی تعطل کا شکار ہے اور اب بھی مجموعی طور پر یونین کے ممالک میں مکمل آبادی کی پانچ فیصد سے بھی کم حصہ کو ویکسین دیا گیا ہے۔

کل برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ یورپ میں پھیلنے والے "کوویڈ ۔19" کی تیسری لہر برطانیہ آنے والی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کے تجربات نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ جب ہمارے دوستوں کے یہاں لہر پہنچتی ہے تو (مجھے ایسا کہنے سے ڈر لگتا ہے) یہ ہمارے ساحلوں تک بھی پہنچ جائے گا اور برطانیہ میں ویکسینیشن پروگرام کے لئے برطانیہ کو ویکسین کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کے سلسلہ میں یورپی یونین کی دھمکیوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں جانسن نے کہا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔(۔۔۔)

منگل 10 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 23 مارچ 2021ء شماره نمبر [15456]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]