ایران کی فائل کے سلسلہ میں بائیڈن پر کانگریس کا دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2882341/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D8%A7%D9%86%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
ایران کی فائل کے سلسلہ میں بائیڈن پر کانگریس کا دباؤ
واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں جماعتوں کے امریکی کانگریس کے نمائندوں نے ایرانی فائل میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر دباؤ بڑھا دیا ہے اور اسی کے ساتھ حالیہ شکل میں ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی واپسی کے مخالف ایک پیغام پر دستخط بھی کیا ہے اور کسی بھی ممکنہ معاہدے کے تحت بیلسٹک میزائل ترقیاتی پروگرام کو ترقی دینے کے لئے تہران کے پروگرام اور استقرار واستحکام کو نشانہ بنانے والی علاقائی سرگرمیوں کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دونوں سینیٹرز ریپبلکن لنڈسے گراہام اور ڈیموکریٹ باب مینڈیز سینیٹ میں اس پیغام کی حمایت کے لئے ایک مہم کی رہنمائی کر رہے ہیں اور اب تک بڑی تعداد میں اراکین پارلیمنٹ کے دستخطوں کو محفوظ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں جن میں سب سے اہم ڈیموکریٹک سینیٹر کرس کنز ہیں جو صدر بائیڈن کے قریبی ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]