ایران کی فائل کے سلسلہ میں بائیڈن پر کانگریس کا دباؤ

واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایران کی فائل کے سلسلہ میں بائیڈن پر کانگریس کا دباؤ

واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
واشنگٹن میں دارالحکومت کی عمارت کے چاروں طرف کی باڑ ہٹائے جانے سے ایک دن قبل کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں جماعتوں کے امریکی کانگریس کے نمائندوں نے ایرانی فائل میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر دباؤ بڑھا دیا ہے اور اسی کے ساتھ حالیہ شکل میں ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی واپسی کے مخالف ایک پیغام پر دستخط بھی کیا ہے اور کسی بھی ممکنہ معاہدے کے تحت بیلسٹک میزائل ترقیاتی پروگرام کو ترقی دینے کے لئے تہران کے پروگرام اور استقرار واستحکام کو نشانہ بنانے والی  علاقائی سرگرمیوں کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دونوں سینیٹرز ریپبلکن لنڈسے گراہام اور ڈیموکریٹ باب مینڈیز سینیٹ میں اس پیغام کی حمایت کے لئے ایک مہم کی رہنمائی کر رہے ہیں اور اب تک بڑی تعداد میں اراکین پارلیمنٹ کے دستخطوں کو محفوظ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں جن میں سب سے اہم ڈیموکریٹک سینیٹر کرس کنز ہیں جو صدر بائیڈن کے قریبی ہیں۔(۔۔۔)

منگل 10 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 23 مارچ 2021ء شماره نمبر [15456]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]