سوڈان نے ایتھوپیا کے ساتھ تنازعہ حل کرنے کے لئے اماراتی اقدام کو کیا قبول

گزشتہ نومبر میں آبی احمد کو ایتھوپیا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ نومبر میں آبی احمد کو ایتھوپیا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان نے ایتھوپیا کے ساتھ تنازعہ حل کرنے کے لئے اماراتی اقدام کو کیا قبول

گزشتہ نومبر میں آبی احمد کو ایتھوپیا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ نومبر میں آبی احمد کو ایتھوپیا کی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی حکومت نے کل کہا ہے کہ اس نے پڑوسی ملک ایتھوپیا کے ساتھ سرحدی تنازعہ حل کرنے کے لئے اماراتی اقدام کو قبول کر لیا ہے۔

میڈیا کے وزیر اور حکومت کے ترجمان حمزہ بلول نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ نے گزشتہ روز اپنے باقاعدہ اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے پیش کردہ اقدام (جس کی تفصیلات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے) پر تبادلۂ خیال کیا ہے اور اس اقدام سے نمٹنے کے لئے متعلقہ وزارتوں سے تشکیل کردہ تکنیکی کمیٹی کی رپورٹ کو محفوظ بنایا ہے اور اس کے ساتھ تعامل کرنے کے لئے اپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

اسی سلسلہ میں ایتھوپیا کے وزیر اعظم آبی احمد نے کل اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک سرحدی تنازعہ پر سوڈان کے ساتھ کسی جنگ میں شریک نہیں ہونا چاہتا ہے اور انہوں نے سوڈان کو "بھائی ملک" کے طور پر بیان کیا ہے لیکن دوسری طرف آبی نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ مصر اور سوڈان کے ساتھ کسی معاہدے کے بغیر اگلے جولائی میں نہضہ ڈیم کی دوسری بھرائی کے لئے ان کا ملک پر عزم ہے اور اس میں اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو ادیس ابابا کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔(۔۔۔)

بدھ 11 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 24 مارچ 2021ء شماره نمبر [15457]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]