واشنگٹن کو نشانہ بنانے کے ایرانی منصوبوں کے بارے میں معلومات سے امریکہ پریشان

"فورٹ میک نیئر" کے اڈے کے قریب آبی گزرگاہ کے وسط میں ایک کشتی کے ساتھ ساتھ وسطی واشنگٹن میں کیپٹل بلڈنگ کے اوپری حصے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
"فورٹ میک نیئر" کے اڈے کے قریب آبی گزرگاہ کے وسط میں ایک کشتی کے ساتھ ساتھ وسطی واشنگٹن میں کیپٹل بلڈنگ کے اوپری حصے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
TT

واشنگٹن کو نشانہ بنانے کے ایرانی منصوبوں کے بارے میں معلومات سے امریکہ پریشان

"فورٹ میک نیئر" کے اڈے کے قریب آبی گزرگاہ کے وسط میں ایک کشتی کے ساتھ ساتھ وسطی واشنگٹن میں کیپٹل بلڈنگ کے اوپری حصے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
"فورٹ میک نیئر" کے اڈے کے قریب آبی گزرگاہ کے وسط میں ایک کشتی کے ساتھ ساتھ وسطی واشنگٹن میں کیپٹل بلڈنگ کے اوپری حصے کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
امریکی سینیٹ کے ایک ممتاز ممبر نے ان انٹلیجنس معلومات کے سلسلہ میں اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے جن میں جنوری کے ماہ میں ان ایرانی پیغامات کو روکنے کی بات کی گئی ہے جن میں ایرانی رہنما قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں واشنگٹن ڈی سی میں "فورٹ میک نیئر" فوجی اڈے پر حملوں کی تیاری شامل ہے۔

کونسل کی خارجہ تعلقات کمیٹی میں اعلی ریپبلکن جم ریچ نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ اطلاعات اس بات کی دلیل ہیں کہ جوہری معاہدے کے سلسلہ میں تہران کے ساتھ صدر جو بائڈن کی انتظامیہ کے ذریعہ کسی بھی مذاکرات کو دہشت گردی کے لئے تہران کی حمایتی فائل سے جوڑنا ضروری ہے اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ وہ انتظامیہ پر ایران پر سخت ترین شروط طے کرنے کے لئے دباؤ ڈالیں گے۔

ریش نے مزید کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ہم نے یہ خبریں سنی ہیں کہ ایرانی امریکی دارالحکومت میں عہدیداروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 11 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 24 مارچ 2021ء شماره نمبر [15457]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]