"کولوراڈو قتل عام" کے پیچھے ایک شامی تارکین وطن کا ہاتھ ہے

شاپنگ کرنے والوں کو فائرنگ کے بعد جائے وقوع سے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شاپنگ کرنے والوں کو فائرنگ کے بعد جائے وقوع سے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"کولوراڈو قتل عام" کے پیچھے ایک شامی تارکین وطن کا ہاتھ ہے

شاپنگ کرنے والوں کو فائرنگ کے بعد جائے وقوع سے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شاپنگ کرنے والوں کو فائرنگ کے بعد جائے وقوع سے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی پولیس نے کل اعلان کیا ہے کہ انہوں نے صوبہ کولوراڈو کے بولڈر شہر میں واقع ایک دکان میں 10 افراد کو ہلاک کرنے والی فائرنگ میں مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

قانون نافذ کرنے والے عہدیداروں نے بتایا ہے کہ مشتبہ شخص کا نام احمد العیسی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ وہ شامی تارکین وطن ہے جس کے پاس امریکی شہریت بھی ہے اور خبر رساں ادارے روئٹرز نے ملزم کے بھائی علی العیسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس کا 34 سالہ بھائی سماجی نہیں تھا۔

سٹی پولیس چیف کیری یاماگوچی نے بتایا ہے کہ مشتبہ شخص کا علاج کیا جا رہا ہے اور ڈسٹرکٹ پولیس کمانڈر ماریس ہیروالڈ نے بتایا ہے کہ اس حادثے میں 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 11 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 24 مارچ 2021ء شماره نمبر [15457]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]