تیسری لہر کے پیش نظر یورپی پابندیوں میں ہوئی سختی

منگل کے روز ریاستی نمائندوں سے ملاقات کے بعد میرکل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
منگل کے روز ریاستی نمائندوں سے ملاقات کے بعد میرکل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

تیسری لہر کے پیش نظر یورپی پابندیوں میں ہوئی سختی

منگل کے روز ریاستی نمائندوں سے ملاقات کے بعد میرکل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
منگل کے روز ریاستی نمائندوں سے ملاقات کے بعد میرکل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دنیا کے پہلے کورونا کی بندش کی برسی کی یاد کے ساتھ ساتھ وائرس کے پھیلاؤ کی تیسری لہر کی علامتوں نے متعدد یوروپی ممالک کو ایسے اقدامات کرنے پر مجبور کر دیا ہے جنہیں عوامی حمایت حاصل نہیں ہے اور ان میں بندش کے فیصلے بھی شامل ہیں۔

یورپ میں وبائی امراض کے تیزی سے بڑھ جانے کے خدشات کے بارے میں تشویش بڑھ رہی ہے کیونکہ ایک سے زائد ملکوں میں نئے انفیکشن اور اموات کی تعداد ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ حکومتیں بندش کے خلاف بڑھتے ہوئے مقبول دباؤ کے تحت تنہائی اور کنٹینمنٹ کے مزید سخت اقدامات کی طرف بڑھ رہی ہیں اور ویکسینیشن مہموں کو تیز کرنے کی بھی کوشش ہو رہی ہے جو ابھی بھی بیشتر یورپی یونین کے ممالک میں ابہام کی حالت میں ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 12 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 25 مارچ 2021ء شماره نمبر [15458]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]