تیسری لہر کے پیش نظر یورپی پابندیوں میں ہوئی سختی

منگل کے روز ریاستی نمائندوں سے ملاقات کے بعد میرکل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
منگل کے روز ریاستی نمائندوں سے ملاقات کے بعد میرکل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

تیسری لہر کے پیش نظر یورپی پابندیوں میں ہوئی سختی

منگل کے روز ریاستی نمائندوں سے ملاقات کے بعد میرکل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
منگل کے روز ریاستی نمائندوں سے ملاقات کے بعد میرکل کو ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
دنیا کے پہلے کورونا کی بندش کی برسی کی یاد کے ساتھ ساتھ وائرس کے پھیلاؤ کی تیسری لہر کی علامتوں نے متعدد یوروپی ممالک کو ایسے اقدامات کرنے پر مجبور کر دیا ہے جنہیں عوامی حمایت حاصل نہیں ہے اور ان میں بندش کے فیصلے بھی شامل ہیں۔

یورپ میں وبائی امراض کے تیزی سے بڑھ جانے کے خدشات کے بارے میں تشویش بڑھ رہی ہے کیونکہ ایک سے زائد ملکوں میں نئے انفیکشن اور اموات کی تعداد ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ حکومتیں بندش کے خلاف بڑھتے ہوئے مقبول دباؤ کے تحت تنہائی اور کنٹینمنٹ کے مزید سخت اقدامات کی طرف بڑھ رہی ہیں اور ویکسینیشن مہموں کو تیز کرنے کی بھی کوشش ہو رہی ہے جو ابھی بھی بیشتر یورپی یونین کے ممالک میں ابہام کی حالت میں ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 12 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 25 مارچ 2021ء شماره نمبر [15458]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]