ماسکو نے انقرہ سے حلب اور ادلب کے لئے گزرگاہوں کو کھولنے کی لی منظوری

پرسو روز فرات کے مشرق میں عمر آئل فیلڈ میں ایک فوجی پریڈ میں (شامی ڈیموکریٹک فورسز) کے جنگجؤوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز فرات کے مشرق میں عمر آئل فیلڈ میں ایک فوجی پریڈ میں (شامی ڈیموکریٹک فورسز) کے جنگجؤوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو نے انقرہ سے حلب اور ادلب کے لئے گزرگاہوں کو کھولنے کی لی منظوری

پرسو روز فرات کے مشرق میں عمر آئل فیلڈ میں ایک فوجی پریڈ میں (شامی ڈیموکریٹک فورسز) کے جنگجؤوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو روز فرات کے مشرق میں عمر آئل فیلڈ میں ایک فوجی پریڈ میں (شامی ڈیموکریٹک فورسز) کے جنگجؤوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ماسکو نے انقرہ سے شمال مغربی شام میں حلب اور ادلب کے لئے تین انسانی گزرگاہوں کو کھولنے کی منظوری لے لی ہے۔

شام میں متحارب فریقین کے درمیان مفاہمت کے لئے حمیمیم مرکز کے نائب ڈائریکٹر الیگزینڈر کارپوف نے گزشتہ روز ایک پریس بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس راستے کو کھولنے کا مقصد تنہائی کی حالت کو ختم کرنا اور داخلی محاصرے کو آسان کرنا ہے جس سے عام شہری دوچار ہیں اور معاہدے کے مطابق ادلب کے علاقے میں سراقب اور ميزناز گزرگاہ کو کھول دیا گیا ہے تاکہ کشیدگی کم ہو سکے اور حماۃ اور حلب میں حکومت کے علاقوں کے ساتھ حلب کے ابو زیدین گزرگاہ کو بھی کھول دیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 12 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 25 مارچ 2021ء شماره نمبر [15458]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]