سویز نہر میں نیوی گیشن میں رکاوٹ پیدا کرنے والی کشتی کو بچانے کے لئے وقت کے ساتھ مقابلہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2883631/%D8%B3%D9%88%DB%8C%D8%B2-%D9%86%DB%81%D8%B1-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%DB%8C%D9%88%DB%8C-%DA%AF%DB%8C%D8%B4%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%DA%A9%D8%A7%D9%88%D9%B9-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%A8%DA%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%88%D9%82%D8%AA-%DA%A9%DB%92
سویز نہر میں نیوی گیشن میں رکاوٹ پیدا کرنے والی کشتی کو بچانے کے لئے وقت کے ساتھ مقابلہ
لندن: «الشرق الاوسط آن لائن»
TT
TT
سویز نہر میں نیوی گیشن میں رکاوٹ پیدا کرنے والی کشتی کو بچانے کے لئے وقت کے ساتھ مقابلہ
انشورنس سیکٹر کے ذرائع نے آج (بدھ کے روز) بتایا ہے کہ اس وقت سوئز کینال میں پھنسے ہوئے دنیا کے سب سے بڑے کنٹینر جہاز کا مالک اور انشورنس کمپنیوں کو لاکھوں ڈالر کے دعووں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے یہاں تک کہ جہاز کو جلدی سے واپس کیا جا سکے۔
سویز کینال اتھارٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 400 میٹر لمبی "ایورگیوین" کشتی جس کا وزن 224،000 ٹن ہے گزشتہ روز (منگل) صبح کے وقت بیک طرف جھک گئی کیونکہ تیز ہواؤں اور دھول کے طوفان کے درمیان غلط سمت اختیار کر لیا اور اسی کی وجہ سے عالمی سطح پر کنٹینر کی ترسیل کا کام بند رہا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]