"جوہری معاہدہ" کے احیاء کو ایران کے تجویز کا انتظار ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2883636/%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AD%DB%8C%D8%A7%D8%A1-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%AC%D9%88%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D8%B1-%DB%81%DB%92
"جوہری معاہدہ" کے احیاء کو ایران کے تجویز کا انتظار ہے
گزشتہ روز برسلز میں شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
"جوہری معاہدہ" کے احیاء کو ایران کے تجویز کا انتظار ہے
گزشتہ روز برسلز میں شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکہ، فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے کسی ایرانی تجویز کا انتظار کرنے کے سلسلہ میں راضی ہو گئے ہیں اور یہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب تہران نے اعلان کیا ہے کہ وہ معاہدے کے فریقین کے بدلے میں اپنی جوہری ذمہ داریوں کی تعمیل کے لئے تیار ہے۔
برسلز میں ایک پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جوہری معاہدے کے فریقین کی طرف سے اجلاس منعقد کرنے کے لئے یورپی یونین کی تجویز کی منظوری دوبارہ دے دی ہے تاکہ باہمی تعمیل کی طرف واپسی ممکن ہو سکے اور انہوں نے ایک طویل اور مضبوط معاہدہ کی کوشش کے سلسلہ میں اپنے یورپی ہم منصبوں کے ساتھ افہام وتفہیم کی طرف اشارہ کیا ہے جس سے ایران کی علاقائی اور میزائل سرگرمیاں حل ہو سکیں گی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]