"جوہری معاہدہ" کے احیاء کو ایران کے تجویز کا انتظار ہے

گزشتہ روز برسلز میں شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز برسلز میں شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

"جوہری معاہدہ" کے احیاء کو ایران کے تجویز کا انتظار ہے

گزشتہ روز برسلز میں شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز برسلز میں شمالی اٹلانٹک معاہدہ تنظیم (نیٹو) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکہ، فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے کسی ایرانی تجویز کا انتظار کرنے کے سلسلہ میں راضی ہو گئے ہیں اور یہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب تہران نے اعلان کیا ہے کہ وہ معاہدے کے فریقین کے بدلے میں اپنی جوہری ذمہ داریوں کی تعمیل کے لئے تیار ہے۔

برسلز میں ایک پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جوہری معاہدے کے فریقین کی طرف سے اجلاس منعقد کرنے کے لئے یورپی یونین کی تجویز کی منظوری دوبارہ دے دی ہے تاکہ باہمی تعمیل کی طرف واپسی ممکن ہو سکے اور انہوں نے ایک طویل اور مضبوط معاہدہ کی کوشش کے سلسلہ میں اپنے یورپی ہم منصبوں کے ساتھ افہام وتفہیم کی طرف اشارہ کیا ہے جس سے ایران کی علاقائی اور میزائل سرگرمیاں حل ہو سکیں گی۔(۔۔۔)

جمعرات 12 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 25 مارچ 2021ء شماره نمبر [15458]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]