ویکسین کے بحران پر قابو پانے کے لئے واشنگٹن پر یورپی انحصار

گزشتہ روز آن لائن منعقدہ یورپی سربراہ کانفرنس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز آن لائن منعقدہ یورپی سربراہ کانفرنس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ویکسین کے بحران پر قابو پانے کے لئے واشنگٹن پر یورپی انحصار

گزشتہ روز آن لائن منعقدہ یورپی سربراہ کانفرنس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز آن لائن منعقدہ یورپی سربراہ کانفرنس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کورونا وائرس کے سلسلہ یں بڑھتی ہوئی تعداد اور ویکسین کی برآمدات کے تنازعہ کا معاملہ یورپی یونین کے اس سربراہی اجلاس کے کام میں غالب رہا ہے جو کل آن لائن شروع کیا گیا ہے اور اس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی شام میں شرکت کی ہے۔

جہاں صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں اپنے پہلے 100 دن کے دوران اینٹی وائرس ویکسین کی 200 ملین خوراکیں دینے کا ہدف مقرر کیا ہے وہیں یورپی عہدیداروں نے اپنے امریکی اتحادی کو ویکسین کی قلت کے بحران پر قابو پانے میں مدد کرنے کی خواہش کو پوشیدہ نہیں رکھا ہے۔

یہ توقع نہیں کی گئی تھی کہ یورپی رہنماء امریکی اتحادی کی اپنی میزبانی کے دوران واشنگٹن سے حاصل کی جانے والی امداد کی تکنیکی تفصیلات میں داخل ہوں گے لیکن کئی یورپی ممالک میں اس وبا کی پریشان کن پیشرفتوں نے اپنے آپ کو سماج پر مسلط کردیا ہے اور خاص طور پر دونوں جماعتوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مطلق ترجیح وبائی امراض سے باہر نکلنا ہے اور سب سے بڑے پیمانے پر ویکسین کی تقسیم  کرنی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 13 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 26 مارچ 2021ء شماره نمبر [15459]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]