اسلامی تحریک کے ساتھ اتحاد کے سلسلہ میں نتن یاہو کے کیمپ کے اندر ایک کشمکشhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2898901/%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%DA%A9%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D9%85%D9%BE-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%D8%B4%D9%85%DA%A9%D8%B4
اسلامی تحریک کے ساتھ اتحاد کے سلسلہ میں نتن یاہو کے کیمپ کے اندر ایک کشمکش
تل ابیب میں انتخابی پوسٹر میں سنٹر پارٹی کے سربراہ کحول لفنان اور نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی سربراہی میں لیکوڈ پارٹی کے ان متعدد عہدیداروں نے جن میں قیادت کے قریب لوگ بھی ہیں انہوں نے یہ ظاہر کیا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج واضح ہونے کے بعد سے بغاوت کے آثار نظر آرہے ہیں اور اس بات کا بھی اشارہ ملا ہے کہ رکن پارلیمنٹ منصور عباس کی سربراہی میں اسلامی تحریک کی متحدہ عرب فہرست اگلے وزیر اعظم کی شناخت کے تعین کے سلسلہ میں فیصلہ ساز ہوسکتی ہے۔
منگل کے روز ہونے والے انتخابات کے جزوی نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ لیکوڈ پارٹی نے 120 نشستوں والی کنیسیٹ میں اکثریت حاصل نہیں کی ہے اور اس سے اس بات کا امکان ہے کہ اس پارٹی کے رہنما نیتن یاہو متحدہ عرب کی فہرست کے ساتھ کسی طرح کا اتحاد کرنا چاہیں گے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔