اسلامی تحریک کے ساتھ اتحاد کے سلسلہ میں نتن یاہو کے کیمپ کے اندر ایک کشمکش

تل ابیب میں انتخابی پوسٹر میں سنٹر پارٹی کے سربراہ کحول لفنان اور نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تل ابیب میں انتخابی پوسٹر میں سنٹر پارٹی کے سربراہ کحول لفنان اور نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

اسلامی تحریک کے ساتھ اتحاد کے سلسلہ میں نتن یاہو کے کیمپ کے اندر ایک کشمکش

تل ابیب میں انتخابی پوسٹر میں سنٹر پارٹی کے سربراہ کحول لفنان اور نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تل ابیب میں انتخابی پوسٹر میں سنٹر پارٹی کے سربراہ کحول لفنان اور نیتن یاہو کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی سربراہی میں لیکوڈ پارٹی کے ان متعدد عہدیداروں نے جن میں قیادت کے قریب لوگ بھی ہیں انہوں نے یہ ظاہر کیا ہے کہ پارلیمانی انتخابات کے نتائج واضح ہونے کے بعد سے بغاوت کے آثار نظر آرہے ہیں اور اس بات کا بھی اشارہ ملا ہے کہ رکن پارلیمنٹ منصور عباس کی سربراہی میں اسلامی تحریک کی متحدہ عرب فہرست اگلے وزیر اعظم کی شناخت کے تعین کے سلسلہ میں فیصلہ ساز ہوسکتی ہے۔

منگل کے روز ہونے والے انتخابات کے جزوی نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ لیکوڈ پارٹی نے 120 نشستوں والی کنیسیٹ میں اکثریت حاصل نہیں کی ہے اور اس سے اس بات کا امکان ہے کہ اس پارٹی کے رہنما نیتن یاہو متحدہ عرب کی فہرست کے ساتھ کسی طرح کا اتحاد کرنا چاہیں گے۔(۔۔۔)

جمعہ 13 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 26 مارچ 2021ء شماره نمبر [15459]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]