دونوں جماعتوں کے مابین نیا تنازعہ صدر سعید کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ صدارت جمہوریہ ایک قومی مکالمے کی نگرانی کے لئے تیار ہے جس میں صرف تیونس کے نوجوان شریک ہوں گے لیکن انہوں نے پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والی سیاسی جماعتوں کی شرکت یا حکومت کی صدارت کا ذکر نہیں کیا ہے جبکہ یہی کسی بھی سیاسی مکالمے کے نتائج کے لئے مرکزی طور پر ذمہ دار ہے۔
سابق وزیر خارجہ اور نہضہ کے رہنما رفیق عبد السلام نے تیونس کے صدر کی طرف سے ملک میں سیاسی اور معاشرتی بحران پر قابو پانے کے لئے نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے مطالبے کی سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی تجویز صرف ایک چال ہے قرطاج محل میں چلی گئی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 14 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 27 مارچ 2021ء شماره نمبر [15460]