النہضہ: سعید قذافی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں

جمعرات کے روز تیونس کے پرانے شہر کے ایک اسٹور میں شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جمعرات کے روز تیونس کے پرانے شہر کے ایک اسٹور میں شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

النہضہ: سعید قذافی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں

جمعرات کے روز تیونس کے پرانے شہر کے ایک اسٹور میں شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
جمعرات کے روز تیونس کے پرانے شہر کے ایک اسٹور میں شہریوں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
تیونس کے صدر قیس سعید اور نہضہ تحریک کے مابین پائے جانے تعلقات کو اس وقت مزید ممکنہ تناؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے جب گزشتہ روز اس اسلامی جماعت کے ایک رہنما کی طرف سے صدر جمہوریہ کو پرتشدد تنقید نشانہ بنایا گیا اور یہ بھی کہا گیا کہ وہ لیبیا کے مرحوم رہنما کرنل معمر قذافی کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔

دونوں جماعتوں کے مابین نیا تنازعہ صدر سعید کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ صدارت جمہوریہ ایک قومی مکالمے کی نگرانی کے لئے تیار ہے جس میں صرف تیونس کے نوجوان شریک ہوں گے لیکن انہوں نے پارلیمنٹ میں نمائندگی کرنے والی سیاسی جماعتوں کی شرکت یا حکومت کی صدارت کا ذکر نہیں کیا ہے جبکہ یہی کسی بھی سیاسی مکالمے کے نتائج کے لئے مرکزی طور پر ذمہ دار ہے۔

سابق وزیر خارجہ اور نہضہ کے رہنما رفیق عبد  السلام نے تیونس کے صدر کی طرف سے ملک میں سیاسی اور معاشرتی بحران پر قابو پانے کے لئے نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے مطالبے کی سخت تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی تجویز صرف ایک چال ہے قرطاج محل میں چلی گئی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 14 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 27 مارچ 2021ء شماره نمبر [15460]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]