تہران کے سیلاب کے فدیہ کے سلسلہ میں واشنگٹن کے کردار کے بارے میں کئے گئے سوالات

ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے نشر کردہ جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے نشر کردہ جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

تہران کے سیلاب کے فدیہ کے سلسلہ میں واشنگٹن کے کردار کے بارے میں کئے گئے سوالات

ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے نشر کردہ جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے نشر کردہ جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
رپورٹ کے ذریعہ یہ اطلاع ملی ہے کہ جنوبی کوریا چار جنوری کو تہران کے قبضے میں آنے والے جہاز کو چھوڑنے کے بدلے میں ایران کو کچھ رقم دینے کے سلسلہ میں غور وفکر کر رہا ہے جبکہ بہت سارے ریپبلکن نمائندے سیول کی طرف سے تہران کو دئے جانے والے اس فدیہ کے بارے میں مزید معلومات کے خواہاں ہیں اور یہ بھی فکر ہے کہ کیا واشنگٹن کا بھی اس میں کو‏ئی کردار ہے۔

قانون سازوں نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فائل میں جنوبی کوریا کے ساتھ جاری مذاکرات میں امریکہ کے کسی بھی کردار سے کانگریس کو آگاہ کریں اور اس پیغام میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ ایرانی حکومت سے نمٹنے میں کچھ نقائصوں کا استحصال کررہی ہے اور ہم یہاں جنوبی کوریا سے ایران تک تاوان کی ادائیگی میں سہولیات فراہم کرنے میں امریکی مداخلت کے بارے میں براہ راست سوالات پوچھ رہے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 14 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 27 مارچ 2021ء شماره نمبر [15460]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]