تہران کے سیلاب کے فدیہ کے سلسلہ میں واشنگٹن کے کردار کے بارے میں کئے گئے سوالات

ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے نشر کردہ جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے نشر کردہ جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

تہران کے سیلاب کے فدیہ کے سلسلہ میں واشنگٹن کے کردار کے بارے میں کئے گئے سوالات

ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے نشر کردہ جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے نشر کردہ جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کی ایک تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
رپورٹ کے ذریعہ یہ اطلاع ملی ہے کہ جنوبی کوریا چار جنوری کو تہران کے قبضے میں آنے والے جہاز کو چھوڑنے کے بدلے میں ایران کو کچھ رقم دینے کے سلسلہ میں غور وفکر کر رہا ہے جبکہ بہت سارے ریپبلکن نمائندے سیول کی طرف سے تہران کو دئے جانے والے اس فدیہ کے بارے میں مزید معلومات کے خواہاں ہیں اور یہ بھی فکر ہے کہ کیا واشنگٹن کا بھی اس میں کو‏ئی کردار ہے۔

قانون سازوں نے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فائل میں جنوبی کوریا کے ساتھ جاری مذاکرات میں امریکہ کے کسی بھی کردار سے کانگریس کو آگاہ کریں اور اس پیغام میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ ایرانی حکومت سے نمٹنے میں کچھ نقائصوں کا استحصال کررہی ہے اور ہم یہاں جنوبی کوریا سے ایران تک تاوان کی ادائیگی میں سہولیات فراہم کرنے میں امریکی مداخلت کے بارے میں براہ راست سوالات پوچھ رہے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 14 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 27 مارچ 2021ء شماره نمبر [15460]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]