دنیا میں نصف ارب کورونا ویکسین لگائی جا چکی ہے

گزشتہ روز کراچی میں ایک پاکستانی کو "سونوفرم" ویکسین کی خوراک لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز کراچی میں ایک پاکستانی کو "سونوفرم" ویکسین کی خوراک لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

دنیا میں نصف ارب کورونا ویکسین لگائی جا چکی ہے

گزشتہ روز کراچی میں ایک پاکستانی کو "سونوفرم" ویکسین کی خوراک لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز کراچی میں ایک پاکستانی کو "سونوفرم" ویکسین کی خوراک لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
"کوویڈ ۔19" کے خلاف ویکسینیشن کا عمل دنیا بھر میں تیزی سے جاری ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ دنیا بھر میں نصف ارب ویکسین لگائی جا چکی ہیں اور ایک اے ایف پی کی گنتی کے مطابق کم از کم 164 ممالک اور علاقوں میں 508.3 ملین سے زیادہ خوراکیں استعمال کی گئیں ہیں اور ویکسینیشن کی رفتار تیزی سے تیز ہورہی ہے کیوںکہ پہلی سو ملین ویکسین کی دوائیں دو مہینوں میں استعمال کی گئیں ہیں جبکہ دوسرا سو ملین بیس دن کے اندر اور تیسرا 15 دن کے اندر اور چوتھا 11 دن کے اندر اور پانچواں 8 دن کے اندر استعمال کیا گیا ہے۔

دوسری طرف عالمی ادارۂ صحت نے گزشتہ روز ان ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ "کوواکس" میکانزم کو فوری طور پر 10 ملین خوراک کی ویکسین عطیہ کریں جن سے خاص طور پر کم آمدنی والے ممالک کو فائدہ پہنچے گا اور ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذھنوم نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ویکسینوں کو محفوظ بنانے کی دوڑ کے نتیجے میں اس حکم میں تاخیر ہوئی ہے اور اس کا انحصار میکانزم پر ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 14 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 27 مارچ 2021ء شماره نمبر [15460]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]