محمد بن سلمان نے زمین اور فطرت کے تحفظ کے لئے دو اقدامات کا کیا اعلان

خادم حرمین شریفین کی سربراہی میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ کو ویڈیو کال کے ذریعہ ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈبلیو اے ایس)
خادم حرمین شریفین کی سربراہی میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ کو ویڈیو کال کے ذریعہ ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈبلیو اے ایس)
TT

محمد بن سلمان نے زمین اور فطرت کے تحفظ کے لئے دو اقدامات کا کیا اعلان

خادم حرمین شریفین کی سربراہی میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ کو ویڈیو کال کے ذریعہ ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈبلیو اے ایس)
خادم حرمین شریفین کی سربراہی میں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ کو ویڈیو کال کے ذریعہ ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ڈبلیو اے ایس)
سعودی عرب کے نائب وزیر اعظم اور ولی عہد شہزادہ ا محمد بن سلمان نے کل "گرین سعودی عرب" اور "گرین مشرق وسطی" نامی دو اقدامات کا اعلان کیا ہے اور اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ یہ دونوں اقدامات زمین کی حفاظت میں ملک اور خطے کی توجہ پر روشنی ڈالنے والے ہیں اور ان سے مکمل واضح اور آگے بڑھنے کے سلسلہ میں ایک روڈ میپ کا ظہور ہوگا اور وہ عالمی اہداف کے حصول میں نمایاں کردار بھی ادا کرنے والے ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی (ڈبلیو اے ایس) نے ولی عہد شہزادہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ "گرین سعودی" اقدام پودوں کے احاطہ کو بڑھانے، کاربن کے اخراج کو کم کرنے، آلودگی اور زمین کی ہراس کو کم کرنے اور سمندری حیات کے تحفظ کے لئے کام کرے گا اور اس میں آگے بڑھنے کے متعدد اقدامات شامل ہوں گے جن میں خاص طور پر آئندہ دہائیوں کے دوران سعودی عرب کے اندر 10 بلین درختوں کی شجرکاری ہوگی اور اس طرح زمینوں اور فطری موائل کو کم کرنے کے سلسلہ میں عالمی اقدام کے اہداف کو حاصل کرنے میں ہمارے ملک کی شراکت 4٪ سے زیادہ ہوگی اور عالمی سطح پر ایک کھرب درخت لگانے کے سلسلہ میں ایک فیصد کی شراکت ہماری ہوگی۔(۔۔۔)

اتوار 15 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 28 مارچ 2021ء شماره نمبر [15461]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]