حوثیوں نے آخری یہودی خاندان کو ملک بدر کردیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2900336/%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%A2%D8%AE%D8%B1%DB%8C-%DB%8C%DB%81%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%AE%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D9%84%DA%A9-%D8%A8%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
حوثی بغاوت کے قبضے سے قبل صنعاء میں ایک یہودی خاندان کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کچھ دن پہلے ہی حوثیوں نے یمن میں یہودی برادری کا وجود ختم کرکے آخری تین خاندانوں کو ملک سے جلاوطن کردیا ہے اور کنبہ کے ممبروں کی کل تعداد 13 ہے جن میں مرد اور خواتین بھی ہیں اور ان ذرائع کے مطابق جنھوں نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ وہ اسرائیل کے علاوہ کسی دوسرے متبادل وطن کی تلاش میں ہیں۔
گزشتہ ہفتہ یمن میں یہودی برادری کی اس تاریخ کا فیصلہ کن تھا جو ہزاروں سال تک محیط ہے کیونکہ اس سے پہلے حوثیوں نے انہیں ہراساں کیا اور پھر انہیں صعدہ گورنریٹ سے نکالا اور پھر انہیں عمران گورنریٹ سے بھی نکالا اور پھر ان کا صنعا کے ایک گاؤں تک پیچھا کرتے رہے یہاں تک کہ انہیں تین مرحلوں میں یمن سے باہر کر دیا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)