حوثیوں نے آخری یہودی خاندان کو ملک بدر کردیا ہے

حوثی بغاوت کے قبضے سے قبل صنعاء میں ایک یہودی خاندان کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
حوثی بغاوت کے قبضے سے قبل صنعاء میں ایک یہودی خاندان کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

حوثیوں نے آخری یہودی خاندان کو ملک بدر کردیا ہے

حوثی بغاوت کے قبضے سے قبل صنعاء میں ایک یہودی خاندان کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
حوثی بغاوت کے قبضے سے قبل صنعاء میں ایک یہودی خاندان کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کچھ دن پہلے ہی حوثیوں نے یمن میں یہودی برادری کا وجود ختم کرکے آخری تین خاندانوں کو ملک سے جلاوطن کردیا ہے اور کنبہ کے ممبروں کی کل تعداد 13 ہے جن میں مرد اور خواتین بھی ہیں اور ان ذرائع کے مطابق جنھوں نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ وہ اسرائیل کے علاوہ کسی دوسرے متبادل وطن کی تلاش میں ہیں۔

گزشتہ ہفتہ یمن میں یہودی برادری کی اس تاریخ کا فیصلہ کن تھا جو ہزاروں سال تک محیط ہے کیونکہ اس سے پہلے حوثیوں نے انہیں ہراساں کیا اور پھر انہیں صعدہ گورنریٹ سے نکالا اور پھر انہیں عمران گورنریٹ سے بھی نکالا اور پھر ان کا صنعا کے ایک گاؤں تک پیچھا کرتے رہے یہاں تک کہ انہیں تین مرحلوں میں یمن سے باہر کر دیا۔(۔۔۔)

اتوار 15 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 28 مارچ 2021ء شماره نمبر [15461]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]