"ربع اللہ" کے جائزے کے بعد بغداد میں سیکیورٹی الرٹhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2900351/%D8%B1%D8%A8%D8%B9-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%D8%B2%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D8%A8%D8%BA%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%DB%8C%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%D9%84%D8%B1%D9%B9
"ربع اللہ" کے جائزے کے بعد بغداد میں سیکیورٹی الرٹ
ایران نواز دھڑا "ربع اللہ" کے پریڈ کے بعد گزشتہ روز انسداد دہشت گردی ادارہ کے ممبران کو بغداد میں تعینات دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
"ربع اللہ" کے جائزے کے بعد بغداد میں سیکیورٹی الرٹ
ایران نواز دھڑا "ربع اللہ" کے پریڈ کے بعد گزشتہ روز انسداد دہشت گردی ادارہ کے ممبران کو بغداد میں تعینات دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات کے روز ایران نواز دھڑے "ربع اللہ" کے ایک فوجی پریڈ کے بعد عراقی دارالحکومت بغداد کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سیکیورٹی کی شدید تعیناتی دیکھی گئی ہے اور اس سیکیورٹی تعیناتی گرین زون سے لے کر کرخ اور رصافہ کے اطراف میں شہر کے باقی علاقوں تک پھیلی ہوئی ہے۔
دریں اثنا وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے متعدد عرب چینلز کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران انکشاف کیا ہے کہ کچھ لوگ ہیں جو اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں لیکن انہوں نے مزید کچھ نہیں بتایا ہے اور الکاظمی نے اس سکیورٹی تعیناتی کا جواز پیش کیا ہے جس میں انسداد دہشت گردی ادارہ اور "گولڈن ڈویژن" کی افواج نے شرکت کی ہے تاکہ ملک کا وقار باقی رہ سکے اور انہوں نے سیاسی جماعتوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ بحالی کے لئے ان کی حکومت کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)