ایک اسرائیلی وزیر: ہمارا اسد کو نہ گرانا ایک اسٹریٹجک غلطی ہے

گزشتہ ماہ مقبوضہ شامی گولان میں ایک اسرائیلی فوجی کو فوجی تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ ماہ مقبوضہ شامی گولان میں ایک اسرائیلی فوجی کو فوجی تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ایک اسرائیلی وزیر: ہمارا اسد کو نہ گرانا ایک اسٹریٹجک غلطی ہے

گزشتہ ماہ مقبوضہ شامی گولان میں ایک اسرائیلی فوجی کو فوجی تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ ماہ مقبوضہ شامی گولان میں ایک اسرائیلی فوجی کو فوجی تربیت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
حفاظتی پس منظر میں ایک سینئر اسرائیلی وزیر نے کہا ہے کہ اسرائیلی قیادت میں شام کے صدر بشار الاسد کے حامی اپنے مخالفین پر غالب آگئے ہیں اور ان کو نہ گرانا ایک اسٹریٹجک اور فحش غلطی ہے جس نے ایران کی خدمت کی ہے اور ہم آج بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں۔

اسرائیلی وزیر نے ایک تنگ گفتگو میں انکشاف کیا ہے جن میں سے کچھ حصہ اسرائیلی میڈیا کو کل  (اتوار) لیک ہو گیا ہے کہ شام میں جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی بشار الاسد حکومت گرانے کے بارے میں اسرائیل کے اندر فوجی، سلامتی اور سیاسی نظام کی سربراہی میں زبردست بات چیت ہوئی ہے کیونکہ کچھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اسد حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے ایک تیار موقع موجود ہے؛ کیونکہ حزب اختلاف بہت مضبوط تھا اور اس کے پاس عوامی حمایت بھی تھی اور اس کے پاس اسرائیل کے سلسلہ میں ثابت شدہ انفتاحیت بھی ہے اور یہ واضح معلوم ہوتا ہے کہ اسرائیل کی حمایت کے بغیر یہ کام مکمل نہیں ہوگا۔(۔۔۔)

پیر 16 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 29 مارچ 2021ء شماره نمبر [15462]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]